logo-img
رازداری اور پالیسی
( 30 سنة ) - پاکستان
2 ماہ قبل

میاں بیوی کے درمیان محبت بڑھانے کا طریقہ

السلام علیکم ورحمتہ اللہ قبلہ ایک میاں بیوی کے درمیان بہت نااتّفاقی اور دوریاں آ گئ ہیں. شوہر اپنی بیوی سے بہت بدگمان اور بددل ہوگیا ہے. شوہر کی بدگمانی اور ناراضگی ختم کرنے کے لیے بیوی کو کوئی مجرب دعا، عمل عنایت فرمائیں کہ دونوں پھر سے پیار محبت کے ساتھ اکٹھے ہو جائیں


علیکم السلام و رحمۃ اللہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: شوہر اپنی بیوی کے ساتھ تعلقات میں تین چیزوں سے بے نیاز نہیں ہو سکتا: 1۔ موافقت تاکہ وہ بیوی کی محبت، موافقت اور رغبت حاصل کر سکے؛ 2۔ اس کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش آنا؛ 3۔ بیوی کے دل کو اپنی طرف مائل کرنے کےلیے خود کو اس کی نظر میں اچھے انداز میں پیش کرنا اور اس پر خرچ کرنے میں کشادہ دلی اختیار کرنا۔ روایات میں بہت زیادہ ذکر کیا گیا ہے کہ وہ عورت جو اپنے شوہر کے آنے سے پہلے خود کو سنوارتی ہے، گھر کو ترتیب دیتی ہے، کھانے کی میز کو تیار کرتی ہے، اور پھر مسکراتے ہوئے خوش اخلاقی کے ساتھ شوہر کا استقبال کرتی ہے، اللہ تعالیٰ اس پر جہنم کے دروازے بند کر دیتا ہے۔ ایک اور روایت میں آیا ہے کہ بیوی کو خود اپنے شوہر کے لیے دروازہ کھولنا چاہیے اور بچوں کو یہ کام نہیں کرنے دینا چاہیے، تاکہ وہ اپنے شوہر کا اچھے انداز میں استقبال کرے، اس سے نرمی اور محبت سے بات کرے، اور پھر اسے دسترخوان پر لے آئے تاکہ وہ لذیذ کھانا کھا سکے۔ بعض عورتیں اس بات پر اعتراض کر سکتی ہیں اور کہہ سکتی ہیں کہ اگر ہم ایسا کریں تو مرد مزید توقعات باندھ لے گا۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ عورتوں کو یہ سب کچھ کرنا چاہیے تاکہ وہ اپنے شوہروں کے دل جیت سکیں اور اپنے گھروں کو بہترین انداز میں سنبھال سکیں۔ ورّام بن ابی فارس نے اپنی کتاب میں نقل کیا ہے کہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے فرمایا: جو بھی عورت اپنے شوہر کی سات دن خدمت کرے اللہ اس پر جہنم کے سات دروازے بند کر دیتا ہے اور جنت کے آٹھ دروازے کھول دیتا ہے، جن میں سے وہ جس دروازے سے چاہے داخل ہو سکتی ہے۔ اور جو عورت اپنے شوہر کو پانی کا ایک گھونٹ بھی پلائے، اس کےلیے یہ ایک سال کی عبادت سے بہتر ہے۔ رسولِ خدا محمد مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: گھر والوں کی خدمت صرف وہی کرتا ہے جو صدیق ہو، یا شہید ہو، یا وہ شخص جس کے حق میں اللہ تعالیٰ دنیا اور آخرت کی بھلائی چاہتا ہو۔ نوٹ: جب شوہر کو یقین ہو جائے گا کہ اگر کوئی اس دنیا میں میرے ساتھ مخلص ہے تو میری بیوی ہے تو خود بخود اس کے دل میں محبت پیدا ہوگی۔ اگر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دینے سے فساد لازم آئے یا مزید نفرتیں پیدا ہوں تو تب امر بالمعروف و نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دینا واجب نہیں البتہ حرام کاموں میں شوہر کا ساتھ نہیں دیا جاسکتا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں ہوسکتا ہے اس کے اندر کوئی تبدیلی آجائے۔