logo-img
رازداری اور پالیسی
6 ماہ قبل

رشوت لینا

رشوت لینے اور دینے والا دونوں جہنمی ہیں۔ حالانکہ دیکھا جائے تو لینے والے سے دینے والا زیادہ مجبور ہوتا ہے کیونکہ لینے والا اسےمجبور کر دیتا ہے تو پھر دونوں کے لئے ایک ہی سزا کیوں؟ حرام کی کمائی سے نیاز، خیرات کرنا اس نیت سے کہ باقی مال پاک ہو جائے گا، کہاں تک درست ہے؟


حسب رأي آیت اللہ شیخ بشیر حسین نجفی

بسمہ سبحانہ: وہ رشوت جو حرام ہے اور اس کو کفر سے تعبیر کیا گیا ہے وہ شریعت میں جج کو اپنے حق میں فیصلہ کرنے کے لئے ہے جو کہ کوئی ہدیہ یا تحفہ وغیرہ دینا ہے البتہ جو اور حالات میں کسی کو اپنے کام پورا کرنے کے لئے دی جاتی ہے اس کا یہ حکم نہیں ہے اور واضح ہے کہ رشوت دینا اور لینا دونوں حرام ہیں۔ اور اگر کسی کلرک یا مینجر کو اپنا پاسپورٹ وغیرہ یا کسی اور کام کے لئے دی جاتی ہے تو اگر وہ آپ کے لئے کوئی کام کرے اپنی ڈیوٹی کے علاوہ تو اس کا لینا اور آپ کا دینا دونوں جائز ہیں اور اگر وہ آپ کے لئے کسی قسم کا کوئی کام انجام نہیں دیتا اور آپ کو مجبور ہو کر پیسے دینے پڑتے ہیں تو آپ کا دینا جائز ہے اور اس کا لینا جائز نہیں ہے۔ واللہ العالم