logo-img
رازداری اور پالیسی
( 31 سنة ) - پاکستان
ایک سال قبل

نسوانی مسائل

لیکوریا کے بارے میں آغا سیستانی کا کیا حکم ہے پاک ہے یا نجس نماز کے لیے غسل کی ضرورت ہے؟


حسب رأي آیت اللہ سيد علی سيستانی

عورت کی شرم گاہ سے نکلنے والی رطوبت کی صورتیں اور انکے احکام: 1. اگر رطوبت بغیر شہوت کے نکلے جیساکہ عورت کو کوئی بیماری ہے تو یہ رطوبت پاک ہے۔ اس پر نہ تو غسل واجب ہے اور نہ اس کی وجہ سے وضو باطل ہوتا ہے۔ 2. اگر رطوبت شھوت انگیز خیالات یا بدن سے چھیڑ چھاڑ کے سبب نکلے اور اتنی زیادہ نہ ہو کہ جسم کی دیگر جگہوں کو آلودہ کرے تو پاک ہے اور یہ رطوبت غسل واجب ہونے کا سبب نہیں بنتی اور نہ اس سے وضو باطل ہوتا ہے 3. اگر عورت شہوت اور لذت جنسی کے عروج تک پہنچ جائے اور رطوبت اتنی زیادہ ہو کہ انزال صادق آئے اور لباس بھی آلودہ کردے تو اس صورت میں حکم جنابت کا ہے اور پانی نجس ہے یہ پانی منی کے حکم میں ہے 4. اگر پانی شھوت کے ساتھ نکلے مگر عورت شہوت اوج پر نہ ہو مگر پانی اتنا زیادہ ہو کہ انزال صادق آئے اور داخلی ملابس کو آلودہ کرےاور جسم کے مقامات کو آلودہ کرےتو احتیاط واجب کی بنا پر یہ نجس ہے اور غسل بھی واجب ہے 5. اگر عورت شک کرے کہ اس حد تک پہنچی یا نہیں یا اصل رطوبت ہی کے خارج ہونے کے بارے میں شک ہو تو نہ اس پر غسل واجب ہے اور نہ ہی وضو ٹوٹتا ہے۔