اگر ماں بچے کو سقط کروائے توكیا اس پر کفارہ اور دیت واجب ہوجاتے ہیں اور اگر ماں باپ دونوں بچہ ساقط کروانے میں شریک ہو تو اُس جنین کی دیت کا وارث کون ہوگا اور علاوہ ازیں آپ سے عرض ہے کہ سونے کے گرام کے اعتبار سے دیت کی جومقدار بنتی ہے اُس کی وضاحت فرما دیں؟
اسقاطِ حمل جائز نہیں خواہ وہ سپرم کے ساتھ ملے ہوئے تخم (ovum) کی فرٹیلائزڈ شکل میں ہی کیوں نہ ہو لیکن جب اُس حمل کے باقی رہنے سے ماں کی جان کا خطرہ ہو یا حمل کا باقی رہنا خاتون کے لیے ایسے شدید حرج وتكليف میں مبتلا ہونے کا موجب ہو جسے عام طور پربرداشت نہ کیا جاتا ہو تو اُس صورت میں خاتون کے لیے حمل کو سقط کروانا جائز ہے بشرطيکہ بچے میں روح داخل نہ ہو ئی ہو لیکن اگر اُس میں روح داخل ہو جائے تو کسی صورت میں بھی سقط کروانا جائز نہیں حتیٰ ماں کو اگر اِس سے نقصان اور حرج و تكليف ہو تو بھی بنابر احتیاط لازم حمل سقط کروانا جائز نہیں اور اگر ماں اپنا حمل سقط کروائے تو اُس پر واجب ہے کہ سِقط کی دیت اُس کے باپ کو دے یا باپ کے علاوہ اس بچے کے کسی وارث کو دے اور اگر باپ حمل سقط کروائے تو اُس پر واجب ہے کہ بچے کی ماں کو اُس بچے کی دیت ادا کرے اور اگر اُن دونوں کے علاوہ کوئی اُس بچے کو سقط کرے جیسا کہ لیڈی ڈاکٹر تو اُس پر واجب ہے کہ وہ اُس بچے کے ماں باپ کو سقط كرده بچے کی دیت ادا کرے خواہ لیڈی ڈاکٹر نے ماں باپ کی خواہش پر ہی بچہ سقط كیا ہو۔
اور جہاں تک دیت کی مقدار کا تعلق ہے تو اگر شکم مادر میں بچے میں روح پیدا ہو چکی تھی اور اس کو سقط کر دیا گیا تو اس کی دیت 5250 مثقال چاندی ہے اور اگر شکم مادر میں بچی کی روح پیدا ہو چکی تھی اور اس کو سقط کر دیا گیا تو اس کی دیت 2625 مثقال چاندی ہے۔ اگر روح پیدا ہونے سے پہلے ہی سقط کر دیا گیا اور وہ فقط نطفہ تھا تو اس کی دیت 105 مثقال چاندی ہے۔ اگر وہ لوتھڑے کی شکل میں تھا اور سقط کر دیا گیا تو اس کی دیت 210 مثقال چاندی ہے اور اگر وہ لوتھڑے سے بوٹی کی شکل اختیار کر چکا تھا تو اس کی دیت 315 مثقال چاندی ہے۔ اگر اس کی ہڈیاں بن چکی تھیں تو اس کی دیت 420 مثقال چاندی ہے اور اگر اس کے اعضا و جوارح مکمل ہو چکے تھے تو چاہے وہ بچے کا جسم ہو یا بچی کا تو اس کی دیت 525 مثقال چاندی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ جس نے بلاواسطہ سقط کیا ہے اس پر کفارہ دینا بھی واجب ہے اور وہ یہ ہے جان بوجھ کر سقط کرنے کا کفارہ غلام آزاد کرنے کے بدلے بنا بر احتیاط واجب استغفار، دو ماہ مسلسل روزے رکھنا اور ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا واجب ہے ہر مسکین کو ایک مدَّ طعام دے گا اور غلطی سے سقط کرنے کی صورت میں کفارہ دو ماہ مسلسل روزے رکھنا ہے اگر اس پر قادر نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کا کھانا کھلائے۔
تذکّر: ایک مثقال چاندی (4.64)گرام کے برابر ہے اور ایک گرام چاندی کی قیمت ہر ملک اور علاقے میں ہر زمانے میں اس کی بازاری قیمت کے مطابق طے کی جائے گی۔